Faraz Faizi

Add To collaction

01-Apr-2022 علم کی قوت


علم کی قوت

یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کسی بھی قوم کی ترقی کا معیار ہر دور میں میں علم ہی رہا ہے۔ تمام مذاہب کے ماننے والے اسی کی روشنی میں اپنی نسلوں کو پروان چڑھاتے ہیں اور اسی کے ذریعے بلندیوں کو چھونے کا عزم رکھتے ہیں۔ علامہ اقبال کہتے ہیں: 
ملے گا منزل مقصود کا اسی کو سراغ
اندھیری شب میں ہے چیتے کی آنکھ جس کا چراغ
تو جنوں نے علم کو چراغ اور چراغ کے طور پر دیکھا وہ ہمیشہ کامیاب رہے ہے اور جنہوں نے ہے اس سے غفلت برتی ناکامی انکا مقدر ہوئی۔معزز قارین! اس دور پر فتن میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے ذریعے علم کی جو تصویر ہمیں دکھائی جاتی ہے وہ محض بناوٹی ہے صیحیح معنوں میں \'علم\' کی افادیت و اہمیت کو مذہب اسلام نے پورے عالم انسانیت تک پہنچایا ہے قرآن مجید کے ذریعہ یہ بتاتے ہوئے کہ "ائے محبوب! تم فرماؤ کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان نصیحت تو وہی مانتے ہیں جو عقل والے ہیں"(سورہ زمر) دیکھئے تو کس خوبصورت انداز میں حضرت انسان کو سمجھایا گیا ہے۔

افسوس کہ ہم نے صرف مغربی تہذیب و تمدن کی اندھی تقلید کرکے اپنی قوم اور معاشرت کو دونوں جہان میں تاباہکاریوں میں جھونکنے کا کام کیا ہے۔اور خود پڑھے لکھے گردانتے ہیں 
رہی تعلیم مشرق میں، نہ مغرب میں رہی غیرت
یہ جتنے پڑھتے جاتے ہیں جہالت بڑھتی جاتی ہے

اصل میں علم تو وہی ہے جو دونوں عالم میں نفع بخش ہو۔

۞جو شخص طلب علم کے لئے گھر سے نکلا تو جب تک واپس نہ ہو اللہ عزوجل کی راہ میں ہے( ترمذی،  کتاب العلم، باب فضل العلم، ۲۹۴/۴، حدیث: ۲۶۵۶)

۞ اللہ عزوجل جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا فرماتا ہے۔( بخاری، کتاب العلم، باب من یرد اللہ بہ خیرا۔۔الخ ۴۲/۱، حدیث: ۷۱)

ازقلم: فرازفیضی

   11
8 Comments

Fareha Sameen

02-Apr-2022 08:37 PM

Nice

Reply

Inayat

02-Apr-2022 02:47 PM

Good

Reply

Arshi khan

02-Apr-2022 02:38 PM

Good

Reply